پورا نام سید حسن آغا فیروز آبادی فروری تھا۔ فروری 1951 میں جنم لینے والے فیروز آبادی ایران کے شہر مشہد میں اپنا بچپن گزارا۔ ان کے والدین مذھبی رجحان رکھتے تھے۔   انھوں نے فردوسی یونیورسٹی سے گریجوایشن کی۔ بنیادی طور پر ایک ڈاکٹر تھے اور ایران عراق جنگ میں وہ بطور رضاکار شامل ھوٸے۔انھوں نے ایران عراق جنگ میں اپنی صلاحیتیں ظاہر کیں۔ 

ان کی صلاحیتوں کو دیکھتے ھوٸے خمینی نے انھیں میزاٸلز کمیٹی کا انچارج بنا دیا۔ ان کا فوج میں کوٸی تجربہ نہ تھا۔  نہ تو وہ انقلابی گارڈ کا کبھی حصہ رھے اور نہ ھی ایران کی فوج کے۔ لیکن ان کے کیرٸیر کے حوالے سےعجیب و غریب بات یہ ھے کہ  1989 میں جنگ کے خاتمے کے بعد انھیں آیت اللہ خمینی نے جنرل سٹاف کا سربراہ بنا دیا۔ میجر جنرل ایران  کا اعلٰی ترین فوجی درجہ تھاوہ بطور مسلح افواج کے سربراہ کے 2016 تک کام کرتے رھے۔ 



وہ امریکہ کے خلاف سخت خیالات رکھتے تھے۔ بعد میں وہ محمود احمدی نژاد کے بھی حامی رھے۔ یہ حسن فیروز آبادی ھی کی شبانہ روز محنت ولگن کا نتیجہ تھا کہ ایران نے اعلیٰ درجے کی میزاٸل ٹیکنالوجی میں اپنا شمار کرایا۔ امریکہ اور پورے یورپ  کی مخالفت کا بڑا سبب یہی ٹیکنالوجی تھی۔ ایران اسراٸیل کے لٸےمسلسل خطرہ بن گیا۔

 




 فیروز آبادی 3 ستمبر 2021 کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔انتقال کے وقت ان کی عمر ستر برس تھی۔ COVID-19 کی وجہ سے وہ زیر علاج تھے مگر جانبر نہ ھو سکے۔